Monday, July 27, 2015

بھارتی پنجاب پولیس اسٹیشن میں جھڑپ، نو افراد ہلاک

 بھاری مسلح افراد  نے پنجاب کے شمالی سرحدی ریاست میں ایک پولیس سٹیشن  پر دھاوا بول دیا کم از کم نو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ بھارت نے پیر کو پاکستان کے ساتھ سرحد پر سیکورٹی سخت کر دی

بھارتی پولیس نے 12 گھنٹے جھڑپ کے بعد مسلح افراد پر قابو پا لیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق تین پولیس اہلکار اور تین شہری بھی ہلاک ہو گئے تھے

سیکورٹی فورسز کے محاصرے کی توجہ ایک خالی عمارت پرمرکوز تھی، جہاں حملہ آور چھپے ہوئے تھے۔ ایک سینئر سرکاری ذرائع نے بتایا کہ، کاروائی اتنی طویل اس لیئے ہوگئی کیونکہ سیکورٹی فورسز ایک نہ ایک حملہ آور کوزندہ پکڑنا چاہتے تھے۔

پانچ حملہ آوروں کا گروپ جو فوج کی وردی میں ملبوس تھے، ایک سفید ماروتی-سوزوکی کارمیں آئے تھے۔  بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی کے مشیر نے کہا کہ، حملہ آوروں نے ایک سڑک کے کنارے ریستوراٹ سے بندوق کی نوک پر گاڑی چھینی تھی۔


ٹیلی وژن فوٹیج میں دیکھا جاسکتا تھا، سفید ماروتی سوزوکی کی مسافر سیٹ پر ٹوٹے ہوئے شیشوں اور گولیوں کے خول
 بکہرے ہوئے تھے۔

 پولیس پاکستان کی سرحد کے قریب گرداسپر پولیس سٹیشن میں چھپے مسلح حملہ آوروں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کر رہے تھے، حکومتی حکام  نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ٹیمیں راستے میں ہیں مزید مدد فراہم کرنے کے لیئے  ۔

مقامی پولیس کے ترجمان راجوندرسنگھ نے کہا کہ "ہمیں کسی بھی یرغمالیوں وہاں موجود ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آور کچھ دن پہلے شمال میں جموں و کشمیر کے شورش زدہ ریاست سے پاکستان سے بھارت میں داخل ہوئے تھے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر میں ایک جونیئر وزیر، جتیندر سنگھ  کہا "اس علاقے میں پاکستان اور ھندستان کے درمیاں
 فساد پہلے بھی رپورٹ ہو چکے ہیں
پاکستان نے بھارتی پنجاب اور جموں و کشمیر میں دراندازی میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔